Random Video

دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فوج تو اپنا کام کررہی ہے لیکن سیاسی حکومت ہمیں بالکل ناکام نظر آتی ہے۔

2015-06-14 89 Dailymotion

فوج نے اپنا نوے فیصد کام مکمل کرتے ہوئے نارتھ وزیرستان میں دہشتگردوں کے جی ایچ کیو کو تباہ کرکے ان کی کمر توڑ دی ہے۔پاک فوج کے جوان انتہائی جرآت اور بہادری سے لڑے ہیں ہمیں ان پر فخر ہے۔اے آروائی نیوز کے اینکرپرسن اور سینیئر صحافی روف کلاسراکی چینل92کے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں شازیہ ذیشان سے گفتگو
دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فوج تو اپنا کام کررہی ہے لیکن سیاسی حکومت ہمیں بالکل ناکام نظر آتی ہے۔اے آروائی نیوز کے اینکرپرسن اور سینیئر صحافی روف کلاسراکی چینل92کے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں شازیہ ذیشان سے گفتگو
چوہدری نثار نے گوگل سے کاپی پیسٹ کرکے دہشتگردی کے خلاف پالیسی کا ڈاکومنٹ تیارا کیا۔اس کی وفاقی کابینہ سے منظوری لی گئی۔اس کے بعد اسحاق ڈار سے قومی ایکشن پلان کے لیے 32ارب مانگے گئے تو انہوں نے کہا کہ 32ارب قومی ایکشن پلان کے لیے دوں یا راولپنڈی میٹرو کے لیے 50 ارب؟؟تو فیصلہ کیا گیا کہ میٹرو بنالی جائے۔قومی ایکشن پلان کے لیے اگلے سال دیکھ لیں گے۔اے آروائی نیوز کے اینکرپرسن اور سینیئر صحافی روف کلاسراکی چینل92کے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں شازیہ ذیشان سے گفتگو
چوہدری نثار ہر معاملے پر پریس کانفرنس کرتے ہیں لیکن میں ان سے سوال کرتا ہوں کہ قومی ایکشن پلان کے لیے آپ کو اسحاق ڈار نے ایک ٹکا نہیں دیا۔آپ ان کے خلاف پریس کانفرنس کب کریں گے؟؟؟
یقیناً وہ نہیں کریں گے کیونکہ چوہدری نثار ہر معاملے پر پریس کانفرنس کریں گے سوائے اپنی وزارت کے معاملات کے۔اے آروائی نیوز کے اینکرپرسن اور سینیئر صحافی روف کلاسراکی چینل92کے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں شازیہ ذیشان سے گفتگو
فوج کی پچھلے ایک سال کی کارکردگی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ فوج کی اعلیٰ کمانڈ کی جرآت اور بصیرت سے بہت فرق پڑتا ہے۔ایک طرف جنرل کیانی تھے جو چھ سال تک سوچتے ہی رہے لیکن انہوں نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن نہیں کیا۔جنرل اطہر عباس نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ کیانی دور میں تین مرتبہ آپریشن کی تیاری کی گئی لیکن کیانی نے یہ کہہ کر آپریشن نہیں کیا کہ اس کا ری ایکشن آئے گا۔لیکن جنرل راحیل شریف نے رسک لیا اور دہشتگردوں کے ہیڈکوارٹر میں آپریشن شروع کیا اور ان کی کمرتوڑ دی۔اے آروائی نیوز کے اینکرپرسن اور سینیئر صحافی روف کلاسراکی چینل92کے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں شازیہ ذیشان سے گفتگو