Random Video

کسی بڑے اجتماعی برتن میں منہ لگا کر پینا کن صورتوں میں مکروہ ہے

2025-04-30 3 Dailymotion

متعلق ہے۔ "کسی بڑے اجتماعی برتن میں منہ لگا کر پینا" بعض صورتوں میں مکروہ (ناپسندیدہ) قرار دیا گیا ہے، خاص طور پر جب وہ برتن اجتماعی استعمال کے لیے ہو۔ تفصیل درج ذیل ہے:


---

تفصیل:

1. مکروہ ہونے کی صورتیں:

1. اگر برتن اجتماعی ہو (جیسے مسجد، مدرسہ یا کسی مجمع میں رکھا گیا ہو) اور اس میں کئی لوگ پانی پیتے ہوں، تو اس میں منہ لگا کر پینا مکروہ ہے کیونکہ:

دوسروں کے لیے کراہت پیدا ہو سکتی ہے۔

حفظان صحت کے اصولوں کے خلاف ہے۔

دوسرے لوگ اس سے گریز کر سکتے ہیں، جس سے سب کو نقصان ہو سکتا ہے۔



2. اگر اس عمل سے دوسرے کو اذیت ہو یا کراہت محسوس ہو، تو یہ ایذا رسانی میں آتا ہے، جو شرعاً ممنوع ہے۔


3. صفائی کا خیال نہ رکھا جائے اور منہ لگا کر پینے سے پانی میں تھوک یا لعاب دہن شامل ہو جائے تو یہ سخت ناپسندیدہ ہے۔



2. مکروہ نہ ہونے کی صورتیں:

1. اگر برتن ذاتی استعمال کے لیے ہو، تو اس میں منہ لگا کر پینا جائز ہے۔


2. اگر برتن مشترکہ نہ ہو یا استعمال کرنے والے سب اس پر راضی ہوں، تو کراہت نہیں۔




---

احادیث و فقہی حوالے:

1. حدیث شریف:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"لا يشربن أحدكم من في السقاء ولكن ليصب صباً."
ترجمہ: "تم میں سے کوئی مشکیزہ کے منہ سے منہ لگا کر نہ پیے، بلکہ برتن میں ڈال کر پیے۔"
(صحیح بخاری، حدیث: 5628)


2. فقہ حنفی کے مطابق:
اجتماعی برتن میں منہ لگا کر پینا مکروہِ تنزیہی ہے، جب کہ نقصان کا اندیشہ ہو، یا دوسروں کے لیے کراہت پیدا ہو۔





#hafizmehmood

#اسلامی_آداب


#فقہ_حنفی


#طہارت_و_صفائی


#اجتماعی_برتن


#کراہت


#احادیث


#اسلامی_تعلیمات


#مسنون_طریقے


#پینے_کے_آداب


#حفظان_صحت