مسئلہ: مردوں کے لیے ریشم کی تجارت
تفصیل:
اسلام میں مردوں کے لیے خالص ریشم پہننا حرام ہے، البتہ ریشم کی تجارت کرنا جائز ہے، بشرطیکہ وہ مرد خود اسے نہ پہنے بلکہ عورتوں یا غیر مسلم مردوں کے لیے فروخت کرے یا کسی ایسی صورت میں بیچے جس میں اس کا استعمال جائز ہو۔
حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ریشم کو اپنے ہاتھ میں پکڑا اور فرمایا:
"یہ (ریشم) صرف تمہاری امت کی عورتوں کے لیے ہے۔"
(سنن ابی داؤد: 4057)
مزید وضاحت:
ریشم کی تجارت اس لیے جائز ہے کہ ریشم بذاتِ خود ناپاک یا حرام مال نہیں ہے، بلکہ اس کا پہننا مردوں کے لیے ممنوع ہے۔ جب کوئی چیز اپنی اصل میں پاک ہو اور اس کا کچھ مصرف جائز ہو (جیسے عورتوں کے لیے یا غیر مسلموں کے لیے)، تو اس کی خرید و فروخت جائز ہوتی ہے۔
خلاصہ:
مردوں کے لیے خالص ریشم پہننا حرام ہے۔
ریشم کی تجارت کرنا جائز ہے۔
شرط یہ ہے کہ ریشم خود نہ پہنے بلکہ اس کو عورتوں یا جائز استعمال کے لیے فروخت کرے۔
#hafizmehmood
#ریشم
#تجارت
#اسلامی_مسائل
#مردوں_کے_احکام
#حلال_اور_حرام
#فقہی_مسئلہ
#لباس_کے_احکام
#سنن_ابو_داود
#خریدوفروخت
#اسلامی_تجارتمسئلہ: مردوں کے لیے ریشم کی تجارت
تفصیل:
اسلام میں مردوں کے لیے خالص ریشم پہننا حرام ہے، البتہ ریشم کی تجارت کرنا جائز ہے، بشرطیکہ وہ مرد خود اسے نہ پہنے بلکہ عورتوں یا غیر مسلم مردوں کے لیے فروخت کرے یا کسی ایسی صورت میں بیچے جس میں اس کا استعمال جائز ہو۔
حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ریشم کو اپنے ہاتھ میں پکڑا اور فرمایا:
"یہ (ریشم) صرف تمہاری امت کی عورتوں کے لیے ہے۔"
(سنن ابی داؤد: 4057)
مزید وضاحت:
ریشم کی تجارت اس لیے جائز ہے کہ ریشم بذاتِ خود ناپاک یا حرام مال نہیں ہے، بلکہ اس کا پہننا مردوں کے لیے ممنوع ہے۔ جب کوئی چیز اپنی اصل میں پاک ہو اور اس کا کچھ مصرف جائز ہو (جیسے عورتوں کے لیے یا غیر مسلموں کے لیے)، تو اس کی خرید و فروخت جائز ہوتی ہے۔
خلاصہ:
مردوں کے لیے خالص ریشم پہننا حرام ہے۔
ریشم کی تجارت کرنا جائز ہے۔
شرط یہ ہے کہ ریشم خود نہ پہنے بلکہ اس کو عورتوں یا جائز استعمال کے لیے فروخت کرے۔
#hafizmehmood
#ریشم
#تجارت
#اسلامی_مسائل
#مردوں_کے_احکام
#حلال_اور_حرام
#فقہی_مسئلہ
#لباس_کے_احکام
#سنن_ابو_داود
#خریدوفروخت
#اسلامی_تجارت