یہ بہت خوبصورت اور متوازن اسلامی اصول ہے۔ آئیں اس کی تفصیل اور مکمل تشریح دیکھتے ہیں:
---
تفصیل:
"اگر اللہ تعالیٰ نے مالی فراوانی دی ہے"
اللہ تعالیٰ جسے چاہے رزق میں کشادگی عطا فرماتا ہے۔ یہ اس کی طرف سے ایک آزمائش اور نعمت دونوں ہو سکتی ہے۔ اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ خوشحالی ملنے پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے، اور اس کا صحیح استعمال کرنا چاہیے۔
"تو کھانے پینے اور پہننے میں اس کا اظہار ہونا چاہئے"
اسلام ظاہری نعمتوں کو چھپانے کا حکم نہیں دیتا۔ اگر اللہ نے مال دیا ہے تو اچھی خوراک کھانا، صاف ستھرا اور معیاری لباس پہننا جائز ہے بلکہ پسندیدہ ہے، کیونکہ یہ اللہ کی نعمت کا اظہار ہے۔
"شرط یہ کہ فضول خرچی اور تکبر نہ ہو"
یہ نکتہ بہت اہم ہے:
فضول خرچی: مال کو بے جا اور غیر ضروری کاموں میں لٹانا حرام ہے۔ قرآن مجید میں ہے:
"بیشک فضول خرچ شیطان کے بھائی ہیں۔" (سورۃ بنی اسرائیل: 27)
تکبر: اچھے کھانے اور اچھے لباس کے ساتھ عاجزی اور شکرگزاری ہونی چاہیے۔ اگر کسی کے دل میں برتری یا غرور آ جائے تو یہ اللہ کی ناراضگی کا باعث بنتا ہے۔
---
خلاصہ:
اسلام ہمیں توازن سکھاتا ہے:
نعمت کا اظہار بھی ہو، مگر اس میں حد سے نہ بڑھیں، اور کبھی بھی تکبر نہ کریں۔
#اللہ_کی_نعمت
#شکرگزاری
#اسلامی_اخلاق
#فضول_خرچی_سے_بچیں
#تکبر_سے_اجتناب
#سادگی_اور_وقار
#مال_کا_صحیح_استعمال
#اسلامی_تعلیمات
#زندگی_کا_توازن
#حلال_رزق
#hafizmehmood