پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کسان ایک ایسے وقت میں تاریخ رقم کر رہے ہیں، جب وادی کشمیر میں زرعی اراضی سکڑ رہی ہے یا زیادہ دیکھ بھال اور کم پیداوار کے باعث باغات میں تبدیل ہو رہی ہیں۔
رینزی پورہ، پلوامہ کے کسان بالائی علاقوں خاص کر کریواز کی پتھریلی اور خشک زمینوں پر دھان کی کاشت کے ناممکن کام کو ممکن کر دکھا رہے ہیں۔ اور آبپاشی کے لیے وہ حکام کی جانب سے فراہم کردہ شمسی توانائی پر چلنے والا واٹر پمپ استعمال کر رہے ہیں۔
ان کسانوں نے بادام کے درختوں کے بجائے دھان کو ہی ترجیح دی جو ان کے مطابق ایک صحیح فیصلہ ثابت ہو رہا ہے۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ آبپاشی کے بہتر انتظام کیے جانے سے کسان دھان کی کھیتی کی جانب دوبارہ مائل ہو سکے ہیں۔
چاول کشمیر کی بنیادی خوراک ہے، محض چند دہائیاں قبل چاول میں خودکفیل کشمیر آج درآمد پر مجبور ہو چکا ہے۔ لیکن اب، یہ نئی پیش رفت وادی کی غذائی خود کفالت کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔